رمضان المبارک کے بعد منعقد ہوں گے – سرکاری اعلان کی مکمل تفصیلات
پنجاب بورڈز کمیٹی آف چیئرمینز نے سال 2026ء کے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ سالانہ امتحانات رمضان المبارک اور عید الفطر کی چھٹیوں کے بعد لینے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اعلان صوبائی وزیر سکول ایجوکیشن رانا سکندر حیات کی زیرِ صدارت منعقدہ اجلاس میں تمام نو بورڈز کے چیئرمینز کی متفقہ منظوری سے کیا گیا۔
وزیرِ تعلیم پنجاب کا سرکاری موقف
صوبائی وزیر سکول ایجوکیشن رانا سکندر حیات نے دو دسمبر 2025ء کو اپنے سرکاری بیان میں واضح کیا کہ طلبہ و طالبات کی دینی ذمہ داریوں اور تعلیمی بہبود کو مدِنظر رکھتے ہوئے امتحانات رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں کسی صورت نہیں لیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رمضان کے دوران طلبہ کو روزہ، تراویح، اعتکاف اور قرآن پاک کی تلاوت کے لیے مکمل سہولت فراہم کی جائے گی جبکہ امتحانات کی تیاری کا بھی مناسب وقت ملے گا۔
امتحانات کا سرکاری طور پر طے شدہ شیڈول
پنجاب بورڈز کمیٹی آف چیئرمینز کے اجلاس میں منظور شدہ لائحہ عمل کے مطابق
میٹرک کے عملی امتحانات مارچ 2026ء کے تیسرے ہفتے سے شروع ہوں گے۔
میٹرک کے نظریاتی امتحانات اپریل 2026ء کے پہلے ہفتے سے متوقع ہیں۔
انٹرمیڈیٹ کے نظریاتی امتحانات اپریل 2026ء کے آخری ہفتے یا مئی 2026ء کے آغاز سے شروع کیے جائیں گے۔
تمام بورڈز کی طرف سے حتمی تاریخ نامہ جنوری 2026ء کے تیسرے ہفتے تک جاری کر دیا جائے گا۔
یہ شیڈول رمضان المبارک 1447ھ کی متوقع تاریخوں (تقریباً 20 مارچ تا 18 اپریل 2026ء) کو مکمل طور پر مدِنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ جن بورڈز پر نافذ العمل ہوگا
یہ پالیسی صوبہ پنجاب کے تمام نو بورڈز پر یکساں طور پر نافذ ہوگی۔
- بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، لاہور
- بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، فیصل آباد
- بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، گوجرانوالہ
- بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، ملتان
- بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، بہاولپور
- بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، سرگودھا
- بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، راولپنڈی
- بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، ڈی جی خان
- بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، ساہیوال
پالیسی کا تسلسل اور پس منظر
یہ پالیسی گزشتہ پانچ سال سے مسلسل نافذ ہے اور طلبہ، اساتذہ اور والدین کی طرف سے انتہائی سراہا جا رہا ہے۔ اس سے قبل رمضان المبارک میں امتحانات لینے سے طلبہ کو شدید ذہنی و جسمانی تناؤ کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ موجودہ حکومت نے طلبہ کی دینی اور تعلیمی ضروریات میں توازن پیدا کرنے کے لیے اسے مستقل پالیسی قرار دے رکھا ہے۔








