پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی توسیع ایک دلچسپ موضوع ہے جو کرکٹ شائقین کے درمیان بہت بحث کا باعث بن رہی ہے۔ اس بلاگ میں ہم دیکھیں گے کہ پی ایس ایل کی گیارہویں ایڈیشن میں دو نئی ٹیموں کی شمولیت کی افواہیں اور سرکاری اعلانات کیا ہیں۔ یہ توسیع لیگ کو مزید دلچسپ اور وسیع بنائے گی، جہاں موجودہ چھ ٹیموں کے ساتھ آٹھ ٹیمیں مقابلہ کریں گی۔ آئیے تفصیلات میں جائیں اور دیکھیں کہ کون سے شہر ممکنہ طور پر نئی فرنچائزز حاصل کر سکتے ہیں۔
پی ایس ایل کی توسیع کا پس منظر
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پی ایس ایل کو مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ لیگ کا دائرہ کار بڑھے اور زیادہ شائقین کو شامل کیا جا سکے۔ پی ایس ایل کی دسویں ایڈیشن 2025 میں چھ ٹیموں کے ساتھ کھیلی گئی تھی، جو اسلام آباد یونائیٹڈ، کراچی کنگز، لاہور قلندرز، ملتان سلطانز، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز تھیں۔ اب 2026 کی گیارہویں ایڈیشن کے لیے دو نئی ٹیموں کی شمولیت کا اعلان کیا گیا ہے، جو لیگ کو آٹھ ٹیموں تک لے جائے گی۔ یہ فیصلہ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کی قیادت میں کیا گیا ہے، جنہوں نے لیگ کی قدر میں اضافہ اور نئی سرمایہ کاری کو اپنی ترجیح بنایا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، یہ توسیع نہ صرف کرکٹ کو فروغ دے گی بلکہ نئی ٹیموں کے ذریعے علاقائی سطح پر کھیل کو تقویت ملے گی۔ موجودہ فرنچائزز کو دس سال کی تجدید کی پیشکش کی گئی ہے، اور زیادہ تر ٹیموں نے اسے قبول کر لیا ہے۔ صرف ملتان سلطانز کا معاملہ ابھی زیر بحث ہے۔
ممکنہ نئی ٹیمیں اور شہر
پی سی بی نے دو نئی فرنچائزز کے لیے چھ شہروں کی شارٹ لسٹ تیار کی ہے۔ یہ شہر ہیں: حیدرآباد، سیالکوٹ، مظفرآباد، فیصل آباد، گلگت اور راولپنڈی۔ کامیاب بولی لگانے والے اس لسٹ سے کوئی بھی شہر منتخب کر سکتے ہیں۔ یہ انتخاب علاقائی نمائندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے تاکہ لیگ پورے پاکستان کو کور کر سکے۔
حال ہی میں کچھ ذرائع نے بتایا ہے کہ فیصل آباد اور گلگت کو نئی ٹیموں کے طور پر حتمی شکل دی جا سکتی ہے، لیکن یہ ابھی تصدیق شدہ نہیں ہے۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ اور فیصل آباد بھی مضبوط امیدوار ہیں۔ پی سی بی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ بولی کی فیس 220,000 ڈالر ہے، جس میں سے 200,000 ڈالر واپس کیے جا سکتے ہیں۔ بولی کا آخری دن 15 دسمبر 2025 ہے، اور نئی ٹیموں کا نیلامی 6 جنوری 2026 کو ہو گی۔
یہ توسیع پی ایس ایل کو مزید مقابلہ آمیز بنائے گی، جہاں نئی ٹیمیں نئے کھلاڑیوں اور حکمت عملیوں کے ساتھ میدان میں اتریں گی۔ شائقین کو نئی ریولٹریز اور دلچسپ میچز کی امید ہے۔
موجودہ فرنچائزز کی تجدید
پی ایس ایل کی موجودہ ٹیموں کو دس سال کی تجدید کی پیشکش کی گئی تھی، اور پانچ ٹیموں نے اسے قبول کر لیا ہے۔ لاہور قلندرز، پشاور زلمی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ یہ تجدید لیگ کی استحکام کو یقینی بناتی ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھاتی ہے۔
ملتان سلطانز کا معاملہ ابھی حل طلب ہے، لیکن امید ہے کہ جلد ہی یہ بھی طے پا جائے گا۔ پی سی بی کی جانب سے تمام فرنچائزز کی قدر کا جائزہ لیا گیا ہے، جو ایک آزاد ادارے نے کیا تھا۔
پی ایس ایل 11 کی ممکنہ اثرات
دو نئی ٹیموں کی شمولیت سے پی ایس ایل میں میچز کی تعداد بڑھ جائے گی، جو موجودہ 34 سے بڑھ کر زیادہ ہو گی۔ یہ لیگ کو مزید دلچسپ بنائے گی اور کھلاڑیوں کو زیادہ مواقع دے گی۔ اس کے علاوہ، انعامی رقم میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، جو ایک ملین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ یہ توسیع کرکٹ کی ترقی کے لیے اہم ہے اور نئی ٹیموں کو کرکٹ ڈویلپمنٹ کے لیے 200,000 ڈالر کا انعام بھی دیا جائے گا۔
شائقین کے لیے یہ ایک اچھا موقع ہے کہ وہ اپنے علاقوں کی ٹیموں کو سپورٹ کریں۔ مثال کے طور پر، اگر گلگت یا مظفرآباد کو ٹیم ملتی ہے تو شمالی علاقوں میں کرکٹ کا جنون بڑھے گا۔
نتیجہ
پی ایس ایل کی توسیع ایک مثبت قدم ہے جو لیگ کو عالمی سطح پر مزید نمایاں بنائے گی۔ ابھی تک نئی ٹیموں کے نام حتمی نہیں ہیں، لیکن شارٹ لسٹ شدہ شہروں سے انتخاب ہو گا۔ شائقین کو انتظار ہے کہ کون سے شہر یہ اعزاز حاصل کریں گے۔ مزید اپ ڈیٹس کے لیے پی سی بی کی آفیشل ویب سائٹ اور سوشل میڈیا کو فالو کریں۔
پی ایس ایل کی دسویں ایڈیشن 2025 میں چھ ٹیموں کے ساتھ کھیلی گئی، اور گیارہویں ایڈیشن میں دو نئی ٹیموں کی شمولیت کا اعلان ہوا ہے۔ پی سی بی نے چھ شہروں کی لسٹ جاری کی ہے، جن میں سے دو کا انتخاب ہو گا۔ یہ توسیع لیگ کی قدر میں اضافہ کرے گی اور زیادہ میچز لائے گی۔
موجودہ ٹیموں کی تجدید ہو چکی ہے، اور بولی کا عمل جاری ہے۔ افواہوں کے مطابق فیصل آباد اور گلگت مضبوط امیدوار ہیں، لیکن سرکاری اعلان کا انتظار ہے۔ پی ایس ایل کو مزید بڑھانے کا یہ منصوبہ کرکٹ کی ترقی کے لیے اہم ہے۔
پی ایس ایل کی تاریخ کو دیکھیں تو یہ 2016 میں پانچ ٹیموں سے شروع ہوئی، پھر 2018 میں ملتان کو شامل کیا گیا۔ اب آٹھ ٹیموں تک پہنچنا ایک بڑا سنگ میل ہے۔ پی سی بی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ یہ توسیع نئی سرمایہ کاری لائے گی اور لیگ کو عالمی معیار کا بنائے گی۔
بولی کی فیس اور عمل کو شفاف بنایا گیا ہے تاکہ سنجیدہ سرمایہ کار آئیں۔ نئی ٹیموں کے لیے شہروں کا انتخاب علاقائی توازن کو مدنظر رکھے گا۔ مثال کے طور پر، گلگت یا مظفرآباد کی ٹیم شمالی علاقوں کو کرکٹ سے جوڑے گی۔
سوشل میڈیا پر شائقین کی رائے تقسیم ہے۔ کچھ فیصل آباد کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ دیگر سیالکوٹ یا راولپنڈی چاہتے ہیں۔ پی سی بی کی پریس ریلیز کے مطابق، یہ عمل دسمبر میں مکمل ہو جائے گا۔
پی ایس ایل 11 میں نئی ٹیموں کی شمولیت سے ڈرافٹ بھی دلچسپ ہو گا، جہاں نئے کھلاڑی شامل ہوں گے۔ یہ لیگ کو آئی پی ایل کی طرح بڑا بنانے کی کوشش ہے۔
کلیدی شہروں کی فہرست اور ان کی اہمیت
| اہمیت | شہر |
|---|---|
| سندھ کے جنوبی علاقے کی نمائندگی، کرکٹ کی مضبوط بنیاد۔ | حیدرآباد |
| پنجاب کا صنعتی شہر، کرکٹ گیئر کی پیداوار کا مرکز۔ | سیالکوٹ |
| آزاد کشمیر کی نمائندگی، نئی علاقائی دلچسپی۔ | مظفرآباد |
| پنجاب کا بڑا شہر، کرکٹ شائقین کی بڑی تعداد۔ | فیصل آباد |
| شمالی علاقوں کی پہلی ٹیم، کرکٹ کو نئی جہت دے گی۔ | گلگت |
| دارالحکومت کے قریب، بہترین انفراسٹرکچر۔ | راولپنڈی |
یہ جدول ممکنہ شہروں کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ پی سی بی کی رپورٹس کے مطابق، ان میں سے دو کا انتخاب بولی کے بعد ہو گا۔
پی ایس ایل کی توسیع پر مختلف آراء ہیں۔ کچھ کا خیال ہے کہ یہ لیگ کو کمزور کر دے گی، جبکہ دیگر اسے مثبت دیکھتے ہیں۔ سرکاری ذرائع پر بھروسہ کریں اور افواہوں سے بچیں۔








