پاکستان میں یکم دسمبر 2025 سے پیٹرول اور ڈیزل کتنے کا ہو گیا؟

How much will petrol and diesel cost in Pakistan from December 1, 2025

پاکستان کی وفاقی حکومت نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے، یکم دسمبر 2025 سے پیٹرولیم مصنوعات کی تمام اہم اقسام میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں 2.5 فیصد کی کمی (برینٹ کریڈ 63.43 ڈالر فی بیرل) کی روشنی میں کیا گیا ہے، جو ملک کی معیشت پر دباؤ کو کم کرنے کی کوشش ہے۔

معاشی اثرات کی جھلک
یہ ریلیف ٹرانسپورٹ لاگت، زرعی پیداوار اور خوراک کی قیمتوں کو مستحکم کرنے میں مدد دے سکتا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں جہاں ڈیزل اور لائٹ ڈیزل کا استعمال زیادہ ہے۔ تاہم، ماہرین کا خیال ہے کہ یہ عارضی ہے اور آئی ایم ایف کے دباؤ میں لیویز برقرار رہنے سے طویل مدتی فائدہ محدود رہے گا۔

پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عام آدمی کی زندگی، ٹرانسپورٹ، زراعت اور صنعتوں پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہیں، اور یکم دسمبر 2025 سے ان میں ہونے والی کمی ایک ایسا لمحہ ہے جو مہنگائی کے طوفان میں قدرے سکون کی امید دلاتی ہے۔ وفاقی حکومت نے 30 نومبر 2025 کو پیٹرولیم ڈویژن کے ذریعے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے، پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل، کیروسین آئل اور لائٹ ڈیزل آئل کی تمام اہم اقسام میں کمی کا اعلان کیا ہے، جو 15 دسمبر 2025 تک نافذ رہے گی۔ یہ تبدیلیاں اوگرا کی سفارشات اور عالمی منڈی کی صورتحال پر مبنی ہیں، جہاں تیل کی پیداوار میں اضافہ اور طلب میں کمی دیکھی گئی ہے۔ تاہم، سرکاری ٹیکسز اور لیویز کی وجہ سے یہ ریلیف جزوی ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مہنگائی پر مکمل قابو نہیں پائے گی بلکہ صرف عارضی سہارا فراہم کرے گی۔ اس تفصیلی بلاگ میں ہم نئی قیمتوں کی مکمل تفصیلات، تاریخی جائزہ، کمی کی وجوہات، ٹیکسز کی ساخت، معاشی اثرات، عوامی ردعمل اور سرکاری/سوشل میڈیا رپورٹس کا احاطہ کریں گے، جو معتبر ذرائع جیسے ڈان نیوز، ٹریبیون، جییو نیوز، پاک ویلز اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پوسٹس سے حاصل کی گئی ہیں۔ یہ بلاگ “پاکستان میں پیٹرولیم قیمتیں 2025″، “پیٹرول ڈیزل کیروسین نئی ریٹس” اور “لائٹ ڈیزل آئل قیمت میں کمی” جیسے کلیدی الفاظ پر مبنی ہے تاکہ سرچ انجنز میں آسانی سے دستیاب ہو، اور قارئین کو جامع معلومات فراہم کرے۔

وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان کرتے ہوئے، تمام اہم اقسام کو شامل کیا ہے، جو یکم دسمبر 2025 سے نافذ ہو گئی ہیں۔ پیٹرول کی نئی قیمت 263.45 روپے فی لیٹر ہے، جو پچھلی 265.45 روپے سے 2 روپے کم ہے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل 279.65 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے، جو 4.79 روپے کی کمی دکھاتی ہے۔ کیروسین آئل کی قیمت 176.06 روپے فی لیٹر (0.75 روپے کی کمی) اور لائٹ ڈیزل آئل 153.41 روپے فی لیٹر (6.35 روپے کی کمی) مقرر کی گئی ہے۔ یہ قیمتیں عالمی تیل کی منڈی کی 2.7 فیصد کمی (پیٹرول 74.32 ڈالر فی بیرل) اور 3.8 فیصد کمی (ڈیزل 88.76 ڈالر فی بیرل) کی عکاسی کرتی ہیں، جہاں برینٹ کریڈ 63.43 ڈالر اور ڈبئی کریڈ 65.61 ڈالر فی بیرل رہا۔

پیٹرول ذاتی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور رکشوں کے لیے بنیادی ایندھن ہے، جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل ٹرکوں، بسوں اور زرعی مشینری جیسے ٹریکٹرز میں استعمال ہوتا ہے۔ کیروسین آئل چھوٹی مشینری، جنریٹرز اور گھریلو ہیٹنگ کے لیے اہم ہے، جبکہ لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) صنعتی بویلرز، ٹیوب ویلز اور دیہی علاقوں کی چھوٹی جنریشن یونٹس میں استعمال ہوتا ہے۔ پچھلی اور نئی قیمتوں کا موازنہ درج ذیل جدول میں دیکھیں

کمی (روپے)نئی قیمت (روپے فی لیٹر)پچھلی قیمت (روپے فی لیٹر)مصنوعہ
2.00263.45265.45پیٹرول
4.79279.65284.44ہائی سپیڈ ڈیزل
0.75176.06176.81کیروسین آئل
6.35153.41159.76لائٹ ڈیزل آئل

یہ جدول پیٹرولیم ڈویژن، اوگرا اور پاک ویلز کے نوٹیفکیشنز پر مبنی ہے، جو تمام مصنوعات کی جامع تفصیل فراہم کرتا ہے۔

پاکستان میں پیٹرولیم قیمتیں 2025 میں مسلسل اتار چڑھاؤ کا شکار رہیں، جو عالمی منڈی، کرنسی کی قدر اور سرکاری پالیسیوں سے متاثر ہوئیں۔ پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) اور اوگرا کے آرکائیوز کے مطابق، سال بھر کی اہم تبدیلیاں درج ذیل جدول میں ہیں (تمام اقسام شامل)

لائٹ ڈیزل (روپے)کیروسین (روپے)ہائی سپیڈ ڈیزل (روپے)پیٹرول (روپے)موثر تاریخ
153.41176.06279.65263.45یکم دسمبر 2025
159.76176.81284.44265.45تاریخ 16 نومبر 2025
158.00175.50278.44265.45یکم نومبر 2025
156.50174.20275.42263.02تاریخ 16 اکتوبر 2025
160.00177.00276.81268.68یکم اکتوبر 2025
155.20173.80272.77264.61تاریخ 16 ستمبر 2025
154.00172.50269.99264.61یکم ستمبر 2025
156.00174.00272.99264.61تاریخ 16 اگست 2025
162.00178.00285.83264.61یکم اگست 2025
165.00180.50284.35272.15تاریخ 16 جولائی 2025

یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ سال کے پہلے نصف میں قیمتیں نسبتاً مستحکم رہیں، جبکہ دوسرے نصف میں کمی کا رجحان دیکھا گیا، جو گلوبل پیٹرول پرائسز اور ٹریڈنگ اکنامکس کی رپورٹس سے مطابقت رکھتا ہے۔ نومبر 2025 میں پیٹرول کی اوسط عالمی قیمت 0.94 امریکی ڈالر فی لیٹر تھی، جو تاریخی اوسط 0.80 ڈالر سے زیادہ ہے۔

عالمی تیل کی منڈی میں پیداوار میں اضافہ (خاص طور پر اوپیک+ کی جانب سے) اور طلب میں کمی کی وجہ سے یہ ردوبدل ہوا ہے۔ اوگرا ہر پندرہ دن بعد جائزہ لیتی ہے، اور اس بار برینٹ کریڈ میں 2.5 فیصد اور ڈبئی کریڈ میں 2.2 فیصد کمی نے ریلیف کی بنیاد فراہم کی۔ پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام اور درآمداتی لاگت میں کمی بھی مددگار رہی، تاہم مقامی عوامل جیسے کسٹمز ڈیوٹی اور مارجن نے مکمل کمی کو روکا۔ حکومت نے جنرل سیلز ٹیکس کو صفر رکھا ہے، لیکن دیگر چارجز برقرار ہیں، جو مجموعی طور پر قیمتوں کو متاثر کرتے ہیں۔

اہم نکات

  • یکم دسمبر 2025 سے پیٹرول کی قیمت 2 روپے کم ہو کر 263.45 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے، جو ذاتی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے استعمال کرنے والوں کے لیے قدرے ریلیف فراہم کر سکتی ہے۔
  • ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 4.79 روپے کی کمی کے بعد 279.65 روپے فی لیٹر رہ گئی ہے، جو ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبوں پر مثبت اثر ڈالے گی۔
  • کیروسین آئل کی قیمت 0.75 روپے کم ہو کر 176.06 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل 6.35 روپے کی کمی کے بعد 153.41 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے، جو صنعتی اور گھریلو استعمال میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
  • یہ تبدیلیاں عالمی تیل کی منڈی میں کمی کی وجہ سے ہیں، تاہم سرکاری لیویز اور ٹیکسز (تقریباً 99 روپے فی لیٹر) کی وجہ سے مکمل فائدہ صارفین تک نہیں پہنچ رہا، جو مہنگائی کے چیلنجز کو برقرار رکھ سکتا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات پر تقریباً 99 روپے فی لیٹر کے ٹیکسز اور لیویز عائد ہیں، جو حکومت کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہیں۔ ان میں پیٹرولیم لیوی (ڈیزل پر 79.50 روپے، پیٹرول پر 80.52 روپے)، کسٹمز ڈیوٹی (17-18 روپے)، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ لیوی (1.25 روپے) اور ڈسٹری بیوشن/ڈیلر مارجن (تقریباً 17 روپے) شامل ہیں۔ مالی سال 2025-26 میں پیٹرولیم لیوی سے 1.161 ٹریلین روپے کا ہدف ہے، جو آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کے تحت برقرار ہے۔ کیروسین اور لائٹ ڈیزل پر بھی ملتی جلتی لیویز ہیں، جو ان کی قیمتوں کو بلند رکھتی ہیں۔

یہ جامع کمی ٹرانسپورٹ، زراعت، صنعت اور گھریلو استعمال پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل اور لائٹ ڈیزل کی کمی سے ٹرک، ٹریکٹر اور ٹیوب ویلز کی لاگت کم ہو گی، جو سبزیوں، اناج اور دودھ کی قیمتوں کو مستحکم رکھے گی۔ پیٹرول کی کمی متوسط طبقے کو ریلیف دے گی، جبکہ کیروسین کی کمی دیہی علاقوں میں جنریٹرز اور ہیٹنگ کی لاگت کم کرے گی۔ پاکستان کی ماہانہ پیٹرولیم کھپت 700,000 سے 800,000 ٹن ہے، اور یہ کمی انفلیشن کو 1-2 فیصد کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے، تاہم عالمی عوامل اور لیویز کی وجہ سے طویل مدتی استحکام چیلنجنگ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ریلیف مہنگائی پر قابو پانے کی طرف ایک قدم ہے، لیکن معاشی اصلاحات کے بغیر ناکافی ہے۔

سوشل میڈیا پر یہ اعلان وائرل ہو گیا، جہاں صارفین نے اسے خوش آئند قرار دیا لیکن مزید کمی کی مطالبہ بھی کیا۔ اسٹارٹ اپ پاکستان نے ایکس پر پوسٹ کیا: “پیٹرول 263.45، ڈیزل 279.65، کیروسین 176.06 – تمام آئل میں کمی، ریلیف ملا!” پاک ویلز نے فیس بک پر شیئر کیا: “لائٹ ڈیزل 6.35 روپے کم، زرعی شعبے کے لیے بہترین خبر۔” ایک صارف محمد ارشد نے لکھا: “تمام آئل سستے ہوئے، غریبوں کو تھوڑا سکھ کا سانس ملا، لیکن ٹیکسز کم کرو۔” ڈائیلاگ پاکستان نے نوٹ کیا: “کیروسین اور لائٹ ڈیزل میں بھی کمی، دیہی علاقوں کو فائدہ۔” یہ پوسٹس ہزاروں لائکس اور ری ٹویٹس حاصل کر چکی ہیں، جو عوامی خوشی اور بحث کو ظاہر کرتی ہیں۔

ڈان نیوز نے رپورٹ کیا کہ اوگرا کی سفارشات پر یہ کمی منظور ہوئی، اور حکومت لیوی سے 1.47 ٹریلین روپے اکٹھے کرنے کا ہدف رکھے گی۔ ٹریبیون نے لکھا: “تمام پیٹرولیم مصنوعات میں 6.35 روپے تک کمی، عالمی منڈی کی بدولت۔” جییو نیوز اور پاکستان ٹوڈے نے کیروسین اور لائٹ ڈیزل کی تفصیلات پر زور دیا۔ فیس بک اور ایکس پر پاک ویلز اور اسٹارٹ اپ پاکستان کی پوسٹس نے لاکھوں ویوز حاصل کیے، جو فوری آگاہی فراہم کرتی ہیں۔

خلاصہ طور پر، یہ تمام پیٹرولیم مصنوعات میں کمی مہنگائی پر قابو پانے کی طرف ایک اہم قدم ہے، جو ٹرانسپورٹ اور زراعت کو سہارا دے گی، لیکن مستقل فائدے کے لیے ٹیکس اصلاحات اور عالمی استحکام ضروری ہے۔ قارئین کو مشورہ ہے کہ سرکاری ویب سائٹس جیسے اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن سے تازہ اپ ڈیٹس چیک کریں تاکہ “پاکستان پیٹرولیم قیمتیں 2025” کی تازہ ترین معلومات حاصل ہو سکیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *