آرمینیا نے بھارتی لڑاکا طیارہ تیجس کی 1.2 بلین ڈالر کی خریداری معطل کر دی ہے۔ یہ فیصلہ دبئی ایئر شو میں 21 نومبر 2025 کو پیش آنے والے ایک حادثے کے بعد کیا گیا، جس میں ایک تیجس طیارہ گر کر تباہ ہو گیا اور بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر نامنش سِیال شہید ہو گئے۔ آرمینیا اور ہندوستان کے درمیان 12 طیاروں کی خریداری پر بات چیت حتمی مراحل میں تھی، جو تیجس کا پہلا بڑا برآمداتی معاہدہ ہوتا، مگر حادثے نے تحفظات پیدا کر دیے۔ آرمینی حکام نے سرکاری طور پر توثیق نہ کی، لیکن اسرائیلی ذرائع کے مطابق یہ اقدام طیارے کی قابلیت پر دوبارہ جائزہ لینے کا نتیجہ ہے، جس سے ہندوستان کی دفاعی برآمدات کو شدید دھچکا لگا ہے۔
گزشتہ ہفتے سے سوشل میڈیا پر ایک افواہ بہت تیزی سے پھیل رہی ہے کہ آرمینیا نے بھارت سے تیجس مارک۔۱ اے لڑاکا طیاروں کا معاہدہ مکمل طور پر منسوخ کر دیا ہے۔ کچھ لوگ تو ۳۲ طیاروں کا آرڈر کینسل ہونے کی باتیں کر رہے ہیں۔ آئیے خالص سرکاری بیانات، دستاویزات اور معتبر ذرائع کی روشنی میں پوری کہانی دیکھتے ہیں۔
دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات کا پسِ منظر
سن ۲۰۲۰ کی ناغورنو۔قرہ باغ جنگ کے بعد آرمینیا نے فوج کی جدید کاری کا بہت بڑا منصوبہ شروع کیا۔ بھارت نے اس دوران تقریباً ۲ ارب ۷۰ کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے ہتھیار فراہم کیے، جن میں شامل ہیں
- پن پوائنٹ راکٹ لانچر
- اکاش فضائی دفاعی نظام
- سواگت اینٹی ٹینک توپ
- زوراور ۱۵۵ ملی میٹر توپ
- آرچر اور سواستیکا خودکش ڈرونز
تیجس طیاروں کی بات سب سے پہلے سن ۲۰۲۴ کے وسط میں سامنے آئی جب آرمینی وفد نے بھارت کا دورہ کیا اور ہندوستان ہوائی جہاز کمپنی لمیٹڈ کے کارخانے کا دورہ کیا۔
معاہدے کی اصل صورتِ حال (سرکاری دستاویزات کے مطابق)
- اب تک تیجس کے لیے کوئی حتمی معاہدہ پر دستخط نہیں ہوا۔
- صرف ایک “درخواست نامہ” سن ۲۰۲۴ میں آرمینیا کی طرف سے بھیجا گیا تھا۔
- اس میں ۲۵ سے ۳۲ طیاروں کی قیمت، ترسیل کا شیڈول اور تکنیکی تفصیلات مانگی گئی تھیں۔
- بھارتی کمپنی نے سن ۲۰۲۵ کے وسط میں اپنی پیشکش بھیج دی تھی۔
- آرمینی وزارتِ دفاع ابھی اس پیشکش کا جائزہ لے رہی ہے، حتمی منظوری نہیں دی گئی۔
افواہ کا آغاز
تاریخ ۱۸ نومبر ۲۰۲۵ کو ایک آرمینی ویب سائٹ “ہرازدان ڈاٹ اے ایم” نے دعویٰ کیا کہ آرمینیا نے تیجس کی خریداری روک دی۔
اسی دن چند یوٹیوب چینلز نے بھی یہی بات دہرائی۔
اگلے دو دنوں میں یہ خبر پاکستان، آذربائیجان اور ترکی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ہزاروں بار شیئر ہوئی۔
آرمینیا کے سرکاری بیانات اور تردید
۱. تاریخ ۲۳ نومبر ۲۰۲۵
آرمینی وزارتِ دفاع کے ترجمان آرٹسران ہوہانیسیان کا بیان:
“تیجس سمیت کئی ممالک کے طیاروں پر غور جاری ہے۔ منسوخی کی کوئی بات درست نہیں۔”
(سرکاری نیوز ایجنسی آرمین پریس)
۲. تاریخ ۲۴ نومبر ۲۰۲۵
آرمینی پارلیمنٹ کی دفاعی کمیٹی کے سربراہ:
”کوئی معاہدہ دستخط ہی نہیں ہوا تھا کہ منسوخ ہو جائے۔“
(فیکٹر ٹی وی – آرمینی چینل)
۳. تاریخ ۲۲ نومبر ۲۰۲۵
بھارتی سفیر کی آرمینی نائب وزیرِ دفاع سے ملاقات، دونوں ممالک نے دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
(آرمینیا وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ)
بھارت کا موقف
بھارتی وزارتِ دفاع اور ہندوستان ہوائی جہاز کمپنی نے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا کیونکہ ان کے نزدیک کوئی معاہدہ تھا ہی نہیں کہ تردید کی جائے۔ دفاعی ذرائع کہتے ہیں کہ بات چیت مثبت ہے اور جاری ہے۔
حتمی نتیجہ (۲۶ نومبر ۲۰۲۵ تک)
- کوئی معاہدہ دستخط نہیں ہوا
- منسوخی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
- آرمینیا تیجس کو اب بھی مضبوط امیدوار مانتا ہے
- بھارت۔آرمینیا دفاعی رشتہ اپنی بلند ترین سطح پر ہے







