جوئے ایپ پروموشن کیس: ڈکی بھائی کو ضمانت مل گئی؟

Ducky Bhai finally gets bail – Lahore High Court’s detailed decision released

پاکستان کے معروف یوٹیوبرکم انفلوئنسر سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی کو آج لاہور ہائی کورٹ نے جوئے اور بیٹنگ ایپس کی تشہیر کے الزام میں ضمانت دے دی۔ جسٹس شہرام سرور چوہدری کی سنگل بنچ نے 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم جاری کر دیا۔ ڈکی بھائی گزشتہ 98 دن سے کوٹ لکھپت جیل میں تھے اور ان کی گرفتاری 18 اگست 2025 کو لاہور ایئرپورٹ سے ہوئی تھی۔

ڈکی بھائی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل اور انسٹاگرام پر ون ایکس بیٹ، بیٹ تھری سکسٹی فائیو، بی نائن گیم اور بائنو مو جیسی غیر قانونی جوئے کی ویب سائٹس اور ایپس کی تشہیر کی، جس سے لاکھوں پاکستانیوں نے پیسے لگائے اور شدید مالی نقصان اٹھایا۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے یہ ایف آئی آر درج کی تھی، جس میں درج ذیل دفعات شامل تھیں۔

  • الیکٹرانک کرائمز ایکٹ ۲۰۱۶ کی دفعہ ۱۳، ۱۴، ۲۵، ۲۶
  • پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ ۲۹۴-بی (فحش جوئے کی تشہیر) اور ۴۲۰ (دھوکہ دہی)
  • ۲۲ ستمبر ۲۰۲۵ء: جوڈیشل مجسٹریٹ نے ضمانت مسترد کر دی
  • ۲ اکتوبر ۲۰۲۵ء: ایڈیشنل سیشن جج لاہور نے بھی ضمانت خارج کر دی
  • ۲۴ نومبر ۲۰۲۵ء: لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت منظور کر لی

جسٹس شہرام سرور چوہدری نے ۸ صفحات پر مشتمل تحریری حکم میں لکھا

”انکوائری افسر نے ایک بھی متاثرہ شخص کا بیان قلمبند نہیں کیا۔ نہ کوئی رقم برآمد ہوئی، نہ کوئی بینک ٹرانزیکشن کا ثبوت پیش کیا گیا۔ ملزم کو گرفتاری سے قبل نوٹس تک نہیں دیا گیا۔ اس لیے ضمانت کا حق بنتا ہے۔“

عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ این سی سی آئی اے کے نو افسران پر خود رشوت اور ڈکی بھائی سے پیسے اینٹھنے کا مقدمہ درج ہے، جنہیں ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے گرفتار کر لیا ہے۔

شرائطتفصیل
ضمانتی مچلکہ۱۰ لاکھ روپے
پاسپورٹ جمع کراناعدالت کے رجسٹرار کے پاس
تفتیش میں تعاونلازمی
ملک سے باہر جانے کی اجازتعدالت سے پیشگی اجازت لینی ہوگی

ضمانت کی خبر آتے ہی ٹوئٹر، جسے اب ایکس کہا جاتا ہے، پر ڈکی بھائی رہا, ڈکی بھائی فری, اور ڈکی بھائی ضمانت کے ہیش ٹیگز سرفہرست رجحانات بن گئے۔

  • ”۹۸ دن بعد اللہ نے رحم فرمایا 🤲 اللہ ڈکی کو صحت دے“
  • ”ضمانت ہوئی ہے، بریت نہیں۔ جوا حرام ہے، تشہیر بھی حرام ہے“
  • ”جو لوگ کہہ رہے تھے ڈکی بھائی کبھی نہیں نکلے گا، آج منہ پر طمانچہ پڑا 😂“

۲۵ نومبر کی شام کوٹ لکھپت جیل کے باہر سینکڑوں فینز جمع تھے۔ ڈکی بھائی سفید شلوار قمیض میں باہر آئے، فینز نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور نعرے لگائے۔ ان کی اہلیہ اروب جتوئی اور والد بھی موجود تھے۔

  • بنیادی کیس اب بھی لاہور ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ہے
  • اگر چالان جمع نہ ہوا تو کیس خود بخود ختم ہو سکتا ہے
  • قانونی ماہرین کے مطابق ڈکی بھائی کو مکمل بریت ملنے کے قوی امکانات ہیں

اللہ ڈکی بھائی کو صحت و سلامتی دے اور سب کو ہدایت عطا فرمائے۔ آمین۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *